Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
يُّلۡقُوۡنَ السَّمۡعَ وَاَكۡثَرُهُمۡ كٰذِبُوۡنَؕ‏ ﴿223﴾
۔ ( اچٹتی ) ہوئی سنی سنائی پہنچا ‌دیتے ہیں اور اُن میں سے اكثر جھوٹے ہیں ۔
يلقون السمع و اكثرهم كذبون
They pass on what is heard, and most of them are liars.
( uchat’ti ) hui suni sunaee phoncha detay hain aur inn mein say aksar jhootay hain.
وہ سنی سنائی بات لا ڈالتے ہیں ، ( ٥١ ) اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں ۔
شیطان اپنی سنی ہوئی ( ف۱۸٦ ) ان پر ڈالتے ہیں اور ان میں اکثر جھوٹے ہیں ( ف۱۸۷ )
سنی سنائی باتیں کانوں میں پھونکتے ہیں اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں ۔ 141
جو سنی سنائی باتیں ( ان کے کانوں میں ) ڈال دیتے ہیں اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :141 اس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ شیاطین کچھ سن گن لے کر اپنے اولیاء پر القاء کرتے ہیں اور اس میں تھوڑی سی حقیقت کے ساتھ بہت سا جھوٹ ملا دیتے ہیں ۔ دوسرے یہ کہ جھوٹے لپاٹیے کاہن شیاطین سے کچھ باتیں سن لیتے ہیں اور پھر اپنی طرف سے بہت سا جھوٹ ملا کر لوگوں کے کانوں میں پھونکتے پھرتے ہیں ۔ اس کی تشریح ایک حدیث میں بھی آئی ہے جو بخاری نے حضرت عائشہ سے روایت کی ہے ۔ وہ فرماتی ہیں کہ بعض لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کاہنوں کے بارے میں سوال کیا ۔ آپ نے فرمایا وہ کچھ نہیں ہیں ۔ انہوں نے عرض کیا ، یا رسول اللہ بعض اوقات تو وہ ٹھیک بات بتا دیتے ہیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ ٹھیک بات جو ہوتی ہے اسے کبھی کبھار جن لے اڑتے ہیں اور جاکر اپنے دوست کے کان میں پھونک دیتے ہیں ، پھر وہ اس کے ساتھ جھوٹ کی بہت سی آمیزش کر کے ایک داستان بنا لیتا ہے ۔