Surah

Information

Surah # 37 | Verses: 182 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 56 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اُحۡشُرُوا الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا وَاَزۡوَاجَهُمۡ وَمَا كَانُوۡا يَعۡبُدُوۡنَۙ‏ ﴿22﴾
ظالموں کو اور ان کے ہمراہیوں کو اور ( جن ) جن کی وہ اللہ کے علاوہ پرستش کرتے تھے ۔
احشروا الذين ظلموا و ازواجهم و ما كانوا يعبدون
[The angels will be ordered], "Gather those who committed wrong, their kinds, and what they used to worship
Zalimon ko aur unn kay humrahiyon ko aur ( jin ) jin ki woh Allah kay ilawa parastish kertay thay.
۔ ( فرشتوں سے کہا جائے گا کہ ) گھیر لاؤ ان سب کو جنہوں نے ظلم کیا تھا ، اور ان کے ساتھیوں کو بھی اور ان کو بھی
ہانکو ظالموں اور ان کے جوڑوں کو ( ف۲٤ ) اور جو کچھ وہ پوجتے تھے ،
۔ ( حکم ہوگا ) گھیر لاؤ سب ظالموں 14 اور ان کے ساتھیوں 15 اور ان معبودوں کو جن کی وہ خدا کو چھوڑ کر بندگی کیا کرتے تھے 16 ،
اُن ( سب ) لوگوں کو جمع کرو جنہوں نے ظلم کیا اور ان کے ساتھیوں اور پیروکاروں کو ( بھی ) اور اُن ( معبودانِ باطلہ ) کو ( بھی ) جنہیں وہ پوجا کرتے تھے
سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :14 ظالم سے مراد صرف وہی لوگ نہیں ہیں جنہوں نے دوسروں پر ظلم کیا ہو ، بلکہ قرآن کی اصطلاح میں ہر وہ شخص ظالم ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں بغاوت و سرکشی اور نافرمانی کی راہ اختیار کی ہو ۔ سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :15 اصل میں لفظ ازواج استعمال کیا گیا ہے جس سے مراد ان کی وہ بیویاں بھی ہو سکتی ہیں جو اس بغاوت میں ان کی رفیق تھیں ، اور وہ سب لوگ بھی ہو سکتے ہیں جو انہی کی طرح باغی و سرکش اور نافرمان تھے ۔ علاوہ بریں اس کا یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ ایک ایک قسم کے مجرم الگ الگ جتھوں کی شکل میں جمع کیے جائیں گے ۔ سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :16 اس جگہ معبودوں سے مراد دو قسم کے معبود ہیں ۔ ایک وہ انسان اور شیاطین جن کی اپنی خواہش اور کوشش یہ تھی کہ لوگ خدا کو چھوڑ کر ان کی بندگی کریں ۔ دوسرے وہ اصنام اور شجر و حجر وغیرہ جن کی پرستش دنیا میں کی جاتی رہی ہے ۔ ان میں سے پہلی قسم کے معبود تو خود مجرمین میں شامل ہوں گے اور انہیں سزا کے طور پر جہنم کا راستہ دکھایا جائے گا ۔ اور دوسری قسم کے معبود اپنے پرستاروں کے ساتھ اس لیے جہنم میں ڈالے جائیں گے کہ وہ انہیں دیکھ کر ہر وقت شرمندگی محسوس کریں اور اپنی حماقتوں کا ماتم کرتے رہیں ۔ ان کے علاوہ ایک تیسری قسم کے معبود وہ بھی ہیں جنہیں دنیا میں پوجا تو گیا ہے مگر خود ان کا اپنا ایما ہرگز یہ نہ تھا کہ ان کی پرستش کی جائے ، بلکہ اس کے برعکس وہ ہمیشہ انسانوں کو غیر اللہ کی پرستش سے منع کرتے رہے ، مثلاً فرشتے ، انبیا اور اولیاء ۔ اس قسم کے معبود ظاہر ہے کہ ان معبودوں میں شامل نہ ہوں گے جنہیں اپنے پرستاروں کے ساتھ جہنم کی طرف دھکیلا جائے گا ۔