Surah

Information

Surah # 37 | Verses: 182 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 56 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَجَعَلُوۡا بَيۡنَهٗ وَبَيۡنَ الۡجِنَّةِ نَسَبًا ؕ‌ وَلَقَدۡ عَلِمَتِ الۡجِنَّةُ اِنَّهُمۡ لَمُحۡضَرُوۡنَۙ‏ ﴿158﴾
اور ان لوگوں نے تو اللہ کے اور جنات کے درمیان بھی قرابت داری ٹھہرائی ہے ، اور حالانکہ خود جنات کو معلوم ہے کہ وہ ( اس عقیدے کے لوگ عذاب کے سامنے ) پیش کئے جائیں گے ۔
و جعلوا بينه و بين الجنة نسبا و لقد علمت الجنة انهم لمحضرون
And they have claimed between Him and the jinn a lineage, but the jinn have already known that they [who made such claims] will be brought to [punishment].
Aur inn logon ney to Allah kay aur jinnaat kay darmiyan bhi qarabat daari theraee hai aur halankay khud jinnaat ko maloom hai kay woh ( iss aqeeday kay log azab kay samney ) paish kiyey jayen gay.
اور انہوں نے اللہ اور جنات کے درمیان بھی نسبی رشتہ داری بنا رکھی ہے ۔ ( ٣٠ ) حالانکہ کود جنات کو یہ بات معلوم ہے کہ یہ لوگ مجرم بن کر پیش ہوں گے ۔
اور اس میں اور جنوں میں رشتہ ٹھہرایا ( ف۱٤۲ ) اور بیشک جنوں کو معلوم ہے کہ وہ ( ف۱٤۳ ) ضرور حاضر لائے جائیں گے ( ف۱٤٤ )
انہوں نے اللہ اور ملائکہ 89 کے درمیان نسب کا رشتہ بنا رکھا ہے ، حالانکہ ملائکہ خوب جانتے ہیں کہ یہ لوگ مجرم کی حیثیت سے پیش ہونے والے ہیں
اور انہوں نے ( تو ) اﷲ اور جِنّات کے درمیان ( بھی ) نسبی رشتہ مقرر کر رکھا ہے ، حالانکہ جنّات کو معلوم ہے کہ وہ ( بھی اﷲ کے حضور ) یقیناً پیش کیے جائیں گے
سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :89 اصل میں ملائکہ کے بجائے الجنہ کا لفظ استعمال ہوا ہے ، لیکن بعض اکابر مفسرین کا خیال ہے کہ یہاں جِنّ کا لفظ اپنے لغوی مفہوم ( پوشیدہ مخلوق ) کے لحاظ سے ملائکہ کے لیے استعمال کیا گیا ہے ، کیونکہ ملائکہ بھی اصلاً ایک پوشیدہ مخلوق ہی ہیں ۔ اور بعد کا مضمون اسی بات کا تقا ضا کرتا ہے کہ یہاں الجِنہ کے لفظ کو ملائکہ کے معنی میں لیا جائے ۔