Surah

Information

Surah # 38 | Verses: 88 | Ruku: 5 | Sajdah: 1 | Chronological # 38 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
بَلِ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا فِىۡ عِزَّةٍ وَّشِقَاقٍ‏ ﴿2﴾
بلکہ کفار غرور و مخالفت میں پڑے ہوئے ہیں ۔
بل الذين كفروا في عزة و شقاق
But those who disbelieve are in pride and dissension.
Bulkay kufaar ghooroor-o-mukhalifat mein paray huyey hain.
کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ، وہ کسی اور وجہ سے نہیں ، بلکہ اس لیے اپنایا ہے کہ وہ بڑائی کے گھمنڈ اور ہٹ دھرمی میں مبتلا ہیں ۔ ( ٢ )
بلکہ کافر تکبر اور خلاف میں ہیں ( ف۳ )
بلکہ یہی لوگ ، جنہوں نے ماننے سے انکار کیا ہے ، سخت تکبر اور ضد میں مبتلا ہیں 3 ۔
بلکہ کافر لوگ ( ناحق ) حمیّت و تکبّر میں اور ( ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ) مخالفت و عداوت میں ( مبتلا ) ہیں
سورة صٓ حاشیہ نمبر :3 اگر ص کی وہ تاویل قبول کی جائے جو ابن عباس اور ضحاک نے بیان کی ہے تو اس جملے کا مطلب یہ ہو گا کہ قسم ہے اس قرآن بزرگ ، یا اس نصیحت سے لبریز قرآن کی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچی بات پیش کر رہے ہیں ، مگر جو لوگ انکار پر جمے ہوئے ہیں وہ دراصل ضد اور تکبر میں مبتلا ہیں ۔ اور اگر ص کو ان حروف مقطعات میں سے سمجھا جائے جن کا مفہوم متعین نہیں کیا جا سکتا ، تو پھر قسم کا جواب محذوف ہے جس پر بلکہ اور اس کے بعد کا فقرہ خود روشنی ڈالتا ہے ۔ یعنی پوری عبارت پھر یوں ہو گی کہ ان منکرین کے انکار کی وجہ یہ نہیں ہے کہ جو دین ان کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے اس میں کوئی خلل ہے ۔ یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سامنے اظہار حق میں کوئی کوتاہی کی ہے ، بلکہ اس کی وجہ صرف ان کی جھوٹی شیخی ، ان کی جاہلانہ نحوست اور ان کی ہٹ دھرمی ہے ، اور اس پر یہ نصیحت بھرا قرآن شاہد ہے جسے دیکھ کر ہر غیر متعصب آدمی تسلیم کرے گا کہ اس میں فہمائش کا حق پوری طرح ادا کر دیا گیا ہے