Surah

Information

Surah # 38 | Verses: 88 | Ruku: 5 | Sajdah: 1 | Chronological # 38 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اِذۡ دَخَلُوۡا عَلٰى دَاوٗدَ فَفَزِعَ مِنۡهُمۡ‌ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ‌ۚ خَصۡمٰنِ بَغٰى بَعۡضُنَا عَلٰى بَعۡضٍ فَاحۡكُمۡ بَيۡنَنَا بِالۡحَقِّ وَلَا تُشۡطِطۡ وَاهۡدِنَاۤ اِلٰى سَوَآءِ الصِّرَاطِ‏ ﴿22﴾
جب یہ ( حضرت ) داؤد ( علیہ السلام ) کے پاس پہنچے ، پس یہ ان سے ڈر گئے انہوں نے کہا خوف نہ کیجئے! ہم دو فریق مقدمہ ہیں ، ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ، پس آپ ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دیجئے اور نا انصافی نہ کیجئے اور ہمیں سیدھی راہ بتا دیجئے ۔
اذ دخلوا على داود ففزع منهم قالوا لا تخف خصمن بغى بعضنا على بعض فاحكم بيننا بالحق و لا تشطط و اهدنا الى سواء الصراط
When they entered upon David and he was alarmed by them? They said, "Fear not. [We are] two adversaries, one of whom has wronged the other, so judge between us with truth and do not exceed [it] and guide us to the sound path.
Jab yeh ( hazrat ) dawood ( alh-e-salam ) kay pass phonchay pus yeh unn say darr gaye unhon ney kaha khof na kijiyey! Hum do fareeq muqadma hain hum mein say aik ney ziyadti ki hai pus humaray darmiyan haq kay sath faisla ker dijiyey aur na-insafi na kijiyey aur humen seedhi raah bata dijiyey.
جب وہ داؤد کے پاس پہنچے تو داؤد ان سے گھبرا گئے ۔ انہوں نے کہا ڈریے نہیں ، ہم ایک جھگڑے کے دو فریق ہیں ، ہم میں سے ایک نے دوسرے کے ساتھ زیادتی کی ہے ۔ اب آپ ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کردیجیے اور زیادتی نہ کیجیے ، اور ہمیں ٹھیک ٹھیک راستہ بتا دیجیے ۔
جب وہ داؤد پر داخل ہوئے تو وہ ان سے گھبرا گیا انہوں نے عرض کی ڈریے نہیں ہم دو فریق ہیں کہ ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ( ف۳۵ ) تو ہم میں سچا فیصلہ فرمادیجئے اور خلاف حق نہ کیجئے ( ف۳٦ ) اور ہمیں سیدھی راہ بتایے ،
جب وہ داؤد کے پاس پہنچے تو وہ انہیں دیکھ کر گھبرا گیا 22 ۔ انہوں نے کہا ‘’ ڈریے نہیں ، ہم دو فریق مقدمہ ہیں جن میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ۔ آپ ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ کر دیجئے ، بے انصافی نہ کیجئے اور ہمیں راہ راست بتائیے ۔
جب وہ داؤد ( علیہ السلام ) کے پاس اندر آگئے تو وہ اُن سے گھبرائے ، انہوں نے کہا: گھبرائیے نہیں ، ہم ( ایک ) مقدّمہ میں دو فریق ہیں ، ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ۔ آپ ہمارے درمیان حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیں اور حد سے تجاوز نہ کریں اور ہمیں سیدھی راہ کی طرف رہبری کر دیں
سورة صٓ حاشیہ نمبر :22 گھبرانے کی وجہ یہ تھی کہ دو آدمی فرمانروائے وقت کے پاس اس کی خلوت گاہ میں سیدھے راستے سے جانے کے بجائے یکایک دیوار چڑھ کر جا پہنچے تھے ۔ سورة صٓ حاشیہ نمبر :23 بھائی سے مراد حقیقی بھائی نہیں بلکہ دینی اور قومی بھائی ہے ۔