۔ ( سنیئے ) یہ میرا بھائی ہے اس کے پاس نناوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس ایک ہی دنبی ہے لیکن یہ مجھ سے کہہ رہا ہے کہ اپنی یہ ایک بھی مجھ ہی کو دے دے اور مجھ پر بات میں بڑی سختی برتتا ہے ۔
( suniyey ) yeh mera bhai hai iss kay pass ninnanway dunbiyan hain aur meray pass aik hi dunbi hai lekin yeh mujh say keh raha hai kay apni yeh aik bhi mujh hi ko day dey aur mujh per baat mein bari sakhti baratta hai.
یہ میرا بھائی ہے ، اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں ، اور میرے پاس ایک ہی دنبی ہے ، اب یہ کہتا ہے کہ وہ بھی میرے حوالے کرو ، اور اس نے زور بیان سے مجھے دبا لیا ہے ۔
بیشک یہ میرا بھائی ہے ( ف۳۷ ) اس کے پاس ننانوے دُنبیاں ہیں اور میرے پاس ایک دُنبی ، اب یہ کہتا ہے وہ بھی مجھے حوالے کردے اور بات میں مجھ پر زور ڈالتا ہے ،
یہ میرا بھائی ہے ، 23 اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس صرف ایک ہی دنبی ہے ۔ اس نے مجھ سے کہا کہ یہ ایک دنبی بھی میرے حوالے کر دے اور اس نے گفتگو میں مجھے دبا لیا 24 ۔
بے شک یہ میرا بھائی ہے ، اِس کی ننانوے دُنبیاں ہیں اور میرے پاس ایک ہی دُنبی ہے ، پھر کہتا ہے یہ ( بھی ) میرے حوالہ کر دو اور گفتگو میں ( بھی ) مجھے دبا لیتا ہے
سورة صٓ حاشیہ نمبر :24
آگے کی بات سمجھنے کے لیے یہ بات نگاہ میں رہنی ضروری ہے کہ استغاثہ کا یہ فریق یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ اس شخص نے میری وہ ایک دنبی چھین لی اور اپنی دنبیوں میں ملا لی ، بلکہ یہ کہہ رہا ہے کہ یہ مجھ سے میری دنبی مانگ رہا ہے ، اور اس نے گفتگو میں مجھے دبا لیا ہے ، کیونکہ یہ بڑی شخصیت کا آدمی ہے اور میں ایک غریب آدمی ہوں ، میں اپنے اندر اتنی سکت نہیں پاتا کہ اس کا مطالبہ رد کر دوں ۔