Surah

Information

Surah # 44 | Verses: 59 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 64 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَمَا بَكَتۡ عَلَيۡهِمُ السَّمَآءُ وَالۡاَرۡضُ وَمَا كَانُوۡا مُنۡظَرِيۡنَ‏ ﴿29﴾
سو ان پر نہ تو آسمان و زمین روئے اور نہ انہیں مہلت ملی ۔
فما بكت عليهم السماء و الارض و ما كانوا منظرين
And the heaven and earth wept not for them, nor were they reprieved.
So unn per na na to aasman-o-zamin roye aur na unhen mohlat mili.
پھر نہ ان پر آسمان رویا نہ زمین ، اور نہ ان کو کچھ مہلت دی گئی ۔
تو ان پر آسمان اور زمین نہ روئے ( ف۲۸ ) اور انہیں مہلت نہ دی گئی ( ف۲۹ )
پھر نہ آسمان ان پر رویا نہ زمین 25 ، اور ذرا سی مہلت بھی ان کو نہ دی گئی ۔ ع
پھر نہ ( تو ) اُن پر آسمان اور زمین روئے اور نہ ہی انہیں مہلت دی گئی
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :25 یعنی جب وہ حکمراں تھے تو ان کی عظمت کے ڈنکے بج رہے تھے ۔ ان کی حمد و ثناء کے ترانوں سے دنیا گونج رہی تھی ۔ خوش آمدیوں کے جم گھٹے انکے آگے اور پیچھے لگے رہتے تھے ۔ ان کی وہ ہوا باندھی جاتی تھی کہ گویا ایک عالم ان کے کمالات کا گرویدہ اور ان کے احسانات کا زیر بار ہے ۔ اور ان سے بڑھ کر دنیا میں کوئی مقبول نہیں ، مگر جب وہ گرے تو کوئی آنکھ ان کے لیے رونے والی نہیں تھی ، بلکہ دنیا نے ایسا اطمینان کا سانس لیا کہ گویا ایک کانٹا تھا جو اس کے پہلو سے نکل گیا ۔ ظاہر ہے کہ انہوں نے نہ خلق خدا کے ساتھ کوئی بھلائی کی تھی کہ زمین والے ان کے لیے روتے ، نہ خدا کی خوشنودی کا کوئی کام کیا تھا کہ آسمان والوں کو ان کی ہلاکت پر افسوس ہوتا ۔ جب تک مشیت الٰہی سے اس کی رسی دراز ہوتی رہی ، وہ زمین کے سینے پر مونگ دلتے رہے ۔ جب ان کے جرائم حد سے گذر گئے تو اس طرح اٹھا کر پھینک دیئے جیسے کوڑا کرکٹ پھینکا جاتا ہے ۔