Surah

Information

Surah # 44 | Verses: 59 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 64 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَاۡتُوۡا بِاٰبَآٮِٕنَاۤ اِنۡ كُنۡتُمۡ صٰدِقِيۡنَ‏ ﴿36﴾
اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادوں کو لے آؤ ۔
فاتوا باباىنا ان كنتم صدقين
Then bring [back] our forefathers, if you should be truthful."
Agar tum sachay ho to humaray baap dadon ko ley aao.
اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادوں کو اٹھا لاؤ ۔
تو ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو ( ف۳٦ )
اگر تم سچے ہو تو اٹھا لاؤ ہمارے باپ دادا کو 31 ۔
سو تم ہمارے باپ دادا کو ( زندہ کر کے ) لے آؤ ، اگر تم سچے ہو
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :31 ان کا استدلال یہ تھا کہ ہم نے کبھی مرنے کے بعد کسی کو دوبارہ جی اٹھتے نہیں دیکھا ہے ، اس لیے ہم یقین رکھتے ہیں کہ مرنے کے بعد کوئی دوسری زندگی نہیں ہوگی ۔ تم لوگ اگر دعویٰ کرتے ہو کہ دوسری زندگی ہوگی تو ہمارے اجداد کو قبروں سے اٹھا لاؤ تاکہ ہمیں زندگی بعد موت کا یقین آ جائے ۔ یہ کام تم نے نہ کیا تو ہم سمجھیں گے کہ تمہارا دعویٰ بے بنیاد ہے ۔ یہ گویا ان کے نزدیک حیات بعد الموت کی تردید میں بڑی پختہ دلیل تھی ۔ حالانکہ سراسر مہمل تھی ۔ آخر ان سے یہ کہا کس نے تھا کہ مرنے والے دوبارہ زندہ ہو کر اسی دنیا میں واپس آئیں گے؟ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا کسی مسلمان نے یہ دعویٰ کب کیا تھا کہ ہم مردوں کو زندہ کرنے والے ہیں؟