سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :39
اصل میں لفظ المُھل استعمال ہوا ہے جس کے کئی معنی ہیں: پگھلی ہوئی دھات ۔ پیپ لہو ۔ پگھلا ہوا تارکول ۔ لاوا تیل کی تلچھٹ ۔ یہ مختلف معنی اہل لغت اور مفسرین نے بیان کیے ہیں ۔ لیکن اگر زقوم سے مراد وہی چیز ہے جسے ہمارے ہاں تھوہر کہتے ہیں ، تو اس کو چبانے سے جو رس نکلے گا ، اغلب یہی ہے کہ وہ تیل کی تلچھٹ سے مشابہ ہوگا ۔