Surah

Information

Surah # 52 | Verses: 49 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 76 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
كُلُوۡا وَاشۡرَبُوۡا هَـنِٓـيـْئًا ۢ بِمَا كُنۡـتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَۙ‏ ﴿19﴾
تم مزے سے کھاتے پیتے رہو ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے ۔
كلوا و اشربوا هنيا بما كنتم تعملون
[They will be told], "Eat and drink in satisfaction for what you used to do."
Tum mazay say khatay peetay raho inn aemaal kay badlay jo tum kertay thay.
۔ ( ان سے کہا جائے گا کہ ) خوب مزے سے کھاؤ پیو ، ان اعمال کے صلے میں جو تم کیا کرتے تھے ۔
کھاؤ اور پیو خوشگواری سے صِلہ اپنے اعمال کا ( ف۱۹ )
۔ ( ان سے کہا جائے گا ) کھاؤ اور پیو مزے سے 13 اپنے ان اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو ۔
۔ ( اُن سے کہا جائے گا: ) تم اُن ( نیک ) اعمال کے صلہ میں جو تم کرتے رہے تھے خوب مزے سے کھاؤ اور پیو
سورة الطُّوْر حاشیہ نمبر :13 یہاں مزے سے کے الفاظ اپنے اندر بڑا وسیع مفہوم رکھتے ہیں ۔ جنت میں انسان کو جو کچھ ملے گا کسی مشقت اور محنت کے بغیر ملے گا ۔ اس کے ختم ہو جانے یا اس کے اندر کمی واقع ہو جانے کا کوئی اندیشہ نہ ہوگا ۔ اس کے لیے انسان کو کچھ خرچ کرنا نہیں پڑے گا ۔ وہ عین اس کی خواہش اور اس کے دل کی پسند کے مطابق ہوگا ۔ جتنا چاہے گا اور جب چاہے گا حاضر کر دیا جائے گا ۔ مہمان کے طور پر وہ وہاں مقیم نہ ہوگا کہ کچھ طلب کرتے ہوئے شرمائے بلکہ سب کچھ اس کے اپنے گذشتہ اعمال کا صلہ اور اس کی اپنی پچھلی کمائی کا ثمرہ ہوگا ۔ اس کے کھانے اور پینے سے کسی مرض کا خطرہ بھی نہ ہوگا ۔ وہ بھوک مٹانے اور زندہ رہنے کے لیے نہیں بلکہ صرف لذت حاصل کرنے کے لیے ہوگا اور آدمی جتنی لذت بھی اس سے اٹھانا چاہے ، اٹھا سکے گا بغیر اس کے کہ اس سے کوئی سوء ہضم لاحق ہو اور وہ غذا کسی قسم کی غلاظت پیدا کرنے والی بھی نہ ہوگی ۔ اس لیے دنیا میں مزے سے کھانے پینے کا جو مفہوم ہے ، جنت میں مزے سے کھانے پینے کا مفہوم اس سے بدرجہا زیادہ اور وسیع اور اعلیٰ و ارفع ہے ۔