سورة النَّجْم حاشیہ نمبر :43
اصل میں لفظ اَقْنیٰ استعمال ہوا ہے جس کے مختلف معنی اہل لغت اور مفسرین نے بیان کیے ہیں ۔ قتادہ کہتے ہیں کہ ابن عباس نے اس کے معنی اَرْضیٰ ( راضی کر دیا ) بتائے ہیں ۔ عکرمہ نے ابن عباس سے اس کے معنی قَنَّعَ ( مطمئن کر دیا ) نقل کیے ہیں ۔ امام رازی کہتے ہیں کہ آدمی کی حاجت سے زیادہ جو کچھ بھی اس کو دیا جائے وہ اِقناء ہے ۔ ابو عبیدہ اور دوسرے متعدد اہل لغت کا قول ہے کہ اَقْنیٰ قُنْیَۃٌ سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں باقی اور محفوظ رہنے والا مال ، جیسے مکان ، اراضی ، باغات ، مواشی وغیرہ ۔ ان سب سے الگ مفہوم ابن زید بیان کرتے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ اَقْنیٰ یہاں اَفْقَرَ ( فقیر کر دیا ) کے معنی میں ہے اور آیت کا مطلب یہ ہے کہ اس نے جس کو چاہا غنی کیا اور جسے چاہا فقیر کر دیا ۔