Surah

Information

Surah # 54 | Verses: 55 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 37 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 44-46, from Madina
فَتَوَلَّ عَنۡهُمۡ‌ۘ يَوۡمَ يَدۡعُ الدَّاعِ اِلٰى شَىۡءٍ نُّكُرٍۙ‏ ﴿6﴾
پس ( اے نبی ) تم ان سے اعراض کرو جس دن ایک پکارنے والا ناگوار چیز کی طرف پکارے گا ۔
فتول عنهم يوم يدع الداع الى شيء نكر
So leave them, [O Muhammad]. The Day the Caller calls to something forbidding,
Pus ( aey nabi ) tum inn say aeyraaz kero jiss din aik pukarnay wala nagawaar cheez ki taraf pukaray ga.
لہذا ( اے پیغمبر ) تم بھی ان کی پروا مت کرو ۔ ( ٤ ) جس دن پکارنے والا ایک ناگوار چیز کی طرف بلائے گا ۔
تو تم ان سے منہ پھیرلو ( ف۱۱ ) جس دن بلانے والا ( ف۱۲ ) ایک سخت بےپہچانی بات کی طرف بلائے گا ( ف۱۳ )
اور ایسی حکمت جو نصیحت کے مقصد کو بہ درجہ اتم پورا کرتی ہے ۔ مگر تنبیہات ان پر کارگر نہیں ہوتیں ۔
سو آپ اُن سے منہ پھیر لیں ، جس دن بلانے والا ( فرشتہ ) ایک نہایت ناگوار چیز ( میدانِ حشر ) کی طرف بلائے گا
سورة الْقَمَر حاشیہ نمبر :5 بالفاظ دیگر انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو ۔ جب انہیں زیادہ سے زیادہ معقول طریقہ سے سمجھایا جا چکا ہے ، اور انسانی تاریخ سے مثالیں دے کر بھی بتا دیا گیا ہے کہ انکار آخرت کے نتائج کیا ہیں اور رسولوں کی بات نہ ماننے کا کیا عبرتناک انجام دوسری قومیں دیکھ چکی ہیں ، پھر بھی یہ اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آتے ، تو انہیں اسی حماقت میں پڑا رہنے دو ۔ اب یہ اسی وقت مانیں گے جب مرنے کے بعد قبروں سے نکل کر اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے کہ وہ قیامت واقعی برپا ہو گئی جسے قبل از وقت خبردار کر کے راہ راست اختیار کر لینے کا مشورہ انہیں دیا جا رہا تھا ۔ سورة الْقَمَر حاشیہ نمبر :6 دوسرا مطلب انجانی چیز بھی ہو سکتا ہے ۔ یعنی ایسی چیز جو کبھی ان کے سان گمان میں بھی نہ تھی ، جس کا کوئی نقشہ اور کوئی تصور ان کے ذہن میں نہ تھا ، جس کا کوئی اندازہ ہی وہ نہ کر سکتے تھے کہ یہ کچھ بھی کبھی پیش آ سکتا ہے ۔
معجزات بھی بے اثر ارشاد ہوتا ہے کہ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تم ان کافروں کو جنہیں معجزہ وغیرہ بھی کار آمد نہیں چھوڑ دو ان سے منہ پھیر لو اور انہیں قیامت کے انتظار میں رہنے دو ، اس دن انہیں حساب کی جگہ ٹھہرنے کے لئے ایک پکارنے والا پکارے گا جو ہولناک جگہ ہو گی جہاں بلائیں اور آفات ہوں گی ان کے چہروں پر ذلت اور کمینگی برس رہی ہو گی ، مارے ندامت کے آنکھیں نیچے کو جھکی ہوئی ہوں گی اور قبروں سے نکلیں گے ، پھر ٹڈی دل کی طرح یہ بھی انتشار و سرعت کے ساتھ میدان حساب کی طرف بھاگیں گے پکارنے والے کی پکار پر کان ہوں گے اور تیز تیز چل رہے ہوں گے نہ مخالفت کی تاب ہے نہ دیر لگانے کی طاقت ، اس سخت ہولناکی کے سخت دن کو دیکھ کر کافر چیخ اٹھیں گے کہ یہ تو بڑا بھاری اور بیحد سخت دن ہے ۔