Surah

Information

Surah # 68 | Verses: 52 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 2 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610 - 618 AD). Except 17-33 and 48-50, from Madina
عُتُلٍّ ۢ بَعۡدَ ذٰلِكَ زَنِيۡمٍۙ‏ ﴿13﴾
گردن کش پھر ساتھ ہی بے نسب ہو ۔
عتل بعد ذلك زنيم
Cruel, moreover, and an illegitimate pretender.
Gardan kash phir sath hi beynasab ho.
بد مزاج ہے اور اس کے علاوہ نچلے نسب والا بھی ۔
درشت خُو ( ف۱۳ ) اس سب پر طرہ یہ کہ اس کی اصل میں خطا ( ف۱٤ )
جفاکار ہے8 ، اور ان سب عیوب کے ساتھ بد اصل ہے9 ،
۔ ( جو ) بد مزاج درُشت خو ہے ، مزید برآں بد اَصل ( بھی ) ہے٭
سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :8 اصل میں لفظ عتل استعمال ہوا ہے جو عربی زبان میں ایسے شخص کے لیے بولا جاتا ہے جو خوب ہٹا کٹا اور بہت کھانے پینے والا ہو ، اور اس کے ساتھ نہایت بد خلق ، جھگڑالو اور سفاک ہو ۔ سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :9 اصل میں لفظ زنیم استعمال ہوا ہے ۔ کلام عرب میں یہ لفظ اس ولدالزنا کے لیے بولا جاتا ہے جو دراصل ایک خاندان کا فرد نہ ہو مگر اس میں شامل ہو گیا ہو ۔ سعید بن جبیر اور شعبی کہتے ہیں کہ یہ لفظ اس شخص کے لیے بھی بولا جاتا ہے جو لوگوں میں اپنے شر کی وجہ سے معروف و مشہور ہو ۔ ان آیات میں جس شخص کے یہ اوصاف بیان کیے گئے ہیں اس کے بارے میں مفسرین کے اقوال مختلف ہیں ۔ کسی نے کہا ہے کہ یہ شخص ولید بن مغیرہ تھا ۔ کسی نے اسود بن عبد یغوث کا نام لیا ہے ۔ کسی نے اخنس بن شریق کو اس کا مصداق ٹھیرایا ہے ۔ اور بعض لوگوں نے کچھ دوسرے اشخاص کی نشاندہی کی ہے ۔ لیکن قرآن مجید میں نام لیے بغیر صرف اس کے اوصاف بیان کردیے گئے ہیں ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مکہ میں وہ اپنے ان اوصاف کے لیے اتنا مشہور تھا کہ اس کا نام لینے کی ضرورت نہ تھی ۔ اس کی یہ صفات سنتے ہی ہر شخص سمجھ سکتا تھا کہ اشارہ کس کی طرف ہے ۔