سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :10
اس فقرے کا تعلق اوپر کے سلسلہ کلام سے بھی ہو سکتا ہے اور بعد کے فقرے سے بھی ۔ پہلی صورت میں مطلب یہ ہو گا کہ ایسے آدمی کی دھونس اس بنا پر قبول نہ کرو کہ وہ بہت مال اولاد رکھتا ہے ۔ دوسری صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ بہت مال اولاد والا ہونے کی بنا پر وہ مغرور ہو گیا ہے ، جب ہماری آیات اس کو سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے یہ اگلے وقتوں کے افسانے ہیں ۔