Surah

Information

Surah # 68 | Verses: 52 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 2 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610 - 618 AD). Except 17-33 and 48-50, from Madina
اَمۡ تَسۡـَٔـلُهُمۡ اَجۡرًا فَهُمۡ مِّنۡ مَّغۡرَمٍ مُّثۡقَلُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿46﴾
کیا تو ان سے کوئی اجرت چاہتا ہے جس کے تاوان سے یہ دبے جاتے ہوں ۔
ام تسلهم اجرا فهم من مغرم مثقلون
Or do you ask of them a payment, so they are by debt burdened down?
Kiya tu inn say koi ujrat chahta hai jiss kay tawaan say yeh dabay jatay hon.
کیا تم ان سے کوئی اجرت مانگ رہے ہو کہ وہ تاوان کے بوجھ سے دبے جارہے ہیں؟
یا تم ان سے اجرت مانگتے ہو ( ف۵٦ ) کہ وہ چٹی کے بوجھ میں دبے ہیں ( ف۵۷ )
کیا تم ان سے کوئی اجر طلب کر رہے ہو کہ یہ اس چٹی کے بوجھ تلے دبے جارہے ہوں29؟
کیا آپ ان سے ( تبلیغِ رسالت پر ) کوئی معاوضہ مانگ رہے ہیں کہ وہ تاوان ( کے بوجھ ) سے دبے جا رہے ہیں
سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :29 سوال بظاہر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا جا رہا ہے ، مگر اصل مخاطب وہ لوگ ہیں جو آپ کی مخالفت میں حد سے گزرے جا رہے تھے ۔ ان سے پوچھا جا رہا ہے کہ کیا ہمارا رسول تم سے کچھ مانگ رہا ہے کہ تم اس پر اتنا بگڑ رہے ہو؟ تم خود جانتے ہو کہ وہ ایک بے غرض آدمی ہے اور جو کچھ تمہارے سامنے پیش کر رہا ہے صرف اس لیے کر رہا ہے کہ اس کے نزدیک اسی میں تمہاری بھلائی ہے ۔ تم نہیں ماننا چاہتے تو نہ مانو ، مگر اس تبلیغ پر آخر اتنے چراغ پا کیوں ہوئے جا رہے ہو؟ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد پنجم ، تفسیر سورۃ طور ، حاشیہ 31 ) ۔