Surah

Information

Surah # 68 | Verses: 52 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 2 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610 - 618 AD). Except 17-33 and 48-50, from Madina
لَوۡلَاۤ اَنۡ تَدٰرَكَهٗ نِعۡمَةٌ مِّنۡ رَّبِّهٖ لَنُبِذَ بِالۡعَرَآءِ وَهُوَ مَذۡمُوۡمٌ‏ ﴿49﴾
اگر اسے اس کے رب کی نعمت نہ پالیتی تو یقیناً وہ برے حالوں میں چٹیل میدان میں ڈال دیا جاتا ۔
لو لا ان تدركه نعمة من ربه لنبذ بالعراء و هو مذموم
If not that a favor from his Lord overtook him, he would have been thrown onto the naked shore while he was censured.
Agar uss kay rab ki nemat na paaleti to yaqeenan who buray haalon main chatiyal medaan mein daal diya jata.
اگر ان کے پروردگار کے فضل نے انہیں سنبھال نہ لیا ہوتا تو انہیں بری حالت کے ساتھ اسی کھلے میدان میں پھینک دیا جاتا ۔ ( ١٦ )
اگر اس کے رب کی نعمت اس کی خبر کو نہ پہنچ جاتی ( ف٦۳ ) تو ضرور میدان پر پھینک دیا جاتا الزام دیا ہوا ( ف٦٤ )
اگر اس کے رب کی مہربانی اس کے شامل حال نہ ہو جاتی تو وہ مذموم ہو کر چٹیل میدان میں پھینک دیا 34 جاتا ۔
اگر ان کے رب کی رحمت و نعمت ان کی دستگیری نہ کرتی تو وہ ضرور چٹیل میدان میں پھینک دئیے جاتے اور وہ ملامت زدہ ہوتے ( مگر اللہ نے انہیں ا س سے محفوط رکھا )
سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :34 اس آیت کو سورۃ صافات کی آیات 142 تا 146 کے ساتھ ملا کر دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جس وقت حضرت یونس مچھلی کے پیٹ میں ڈالے گئے تھے اس وقت تو وہ ملامت میں مبتلا تھے ، لیکن جب انہوں نے اللہ کی تسبیح کی اور اپنے قصور کا اعتراف کر لیا تو اگرچہ وہ مچھلی کے پیٹ سے نکال کر بڑی سقیم حالت میں ایک چٹیل زمین پر پھینکے گئے ، مگر وہ اس وقت مذمت میں مبتلا نہ تھے ، بلکہ اللہ تعالی نے ا پنی رحمت سے اس جگہ ایک بیلدار درخت اگا دیا ، تاکہ اس کے پتے ان پر سایہ بھی کریں اور وہ اس کے پھل سے بھوک اور تشنگی بھی دور کر سکیں ۔