سورة الْمَعَارِج حاشیہ نمبر :8
مفسرین میں سے ایک گروہ نے اس فقرے کا تعلق فی یوم کان مقدارہ خمسین الف سنۃ سے مانا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ پچاس ہزار سال کی مدت جس دن کی بتائی گئی ہے اس سے مراد قیامت کا دن ہے ۔ مسند احمد اور تفسیر ابن جریر میں حضرت ابو سعید خدری سے یہ روایت نقل کی گئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کے متعلق عرض کیا گیا کہ وہ تو بڑا ہی طویل دن ہو گا ۔ اس پر آپ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، دنیا میں ایک فرض نماز پڑھنے میں جتنا وقت لگتا ہے مومن کے لیے وہ دن اس سے بھی زیادہ ہلکا ہو گا ۔ یہ روایت اگر صحیح سند سے منقول ہوتی تو پھر اس کے سوا اس آیت کی کوئی دوسری تاویل نہیں کی جا سکتی تھی ۔ لیکن اس کی سند میں دراج اور اس کے شیخ ابو الہثیم ، دونوں ضعیف ہیں ۔
سورة الْمَعَارِج حاشیہ نمبر :9
یعنی بار بار نگ بدلے گا ۔