Surah

Information

Surah # 72 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 40 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَّاَنَّهُمۡ ظَنُّوۡا كَمَا ظَنَنۡتُمۡ اَنۡ لَّنۡ يَّبۡعَثَ اللّٰهُ اَحَدًا ۙ‏ ﴿7﴾
اور ( انسانوں ) نے بھی تم جنوں کی طرح گمان کرلیا تھا کہ اللہ کسی کو نہ بھیجے گا ( یا کسی کو دوبارہ زندہ نہ کرے گا )
و انهم ظنوا كما ظننتم ان لن يبعث الله احدا
And they had thought, as you thought, that Allah would never send anyone [as a messenger].
Aur ( insano ) ney bhi tum jino ki tarah guman ker liya tha kay Allah kisi ko na bhyjay ga ( ye kisi ko dobara zinda an kery ga )
اور یہ کہ : جیسا گمان تم لوگوں کا تھا ، انسانوں نے بھی یہی گمان کیا تھا کہ اللہ کسی کو بھی مرنے کے بعد دوسری زندگی نہیں دے گا ۔ ( ٥ )
اور یہ کہ انہوں نے ( ف۱۲ ) گمان کیا جیسا تمہیں گمان ہے ( ف۱۳ ) کہ اللہ ہرگز کوئی رسول نہ بھیجے گا ،
اور یہ کہ ” انسانوں نے بھی وہی گمان کیا تھا جیسا تمہارا گمان تھا کہ اللہ کسی کو رسول بنا کر نہ بھیجے8 گا ۔ ”
اور ( اے گروہِ جنات! ) وہ انسان بھی ایسا ہی گمان کرنے لگے جیسا گمان تم نے کیا کہ اللہ ( مرنے کے بعد ) ہرگز کسی کو نہیں اٹھائے گا
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :8 اصل الفاظ ہیں ان لن یبعث اللہ احدا ۔ اس فقرے کے دو معنی ہو سکتے ہیں ۔ ایک وہ جو ہم نے ترجمہ میں اختیار کیے ہیں ۔ دوسرے یہ کہ اللہ کسی کو مرنے کے بعد دوبارہ نہ اٹھائے گا ۔ چونکہ الفاظ جامع ہیں اس لیے ان کا یہ مطلب لیا جا سکتا ہے کہ انسانوں کی طرح جنوں میں بھی رسالت اور آخرت دونوں کا انکار پایا جاتا تھا ۔ لیکن آگے کے مضمون کی مناسبت سے پہلا مفہوم ہی زیادہ قابل ترجیح ہے ، کیونکہ اس میں یہ ایمان لانے والے جن اپنی قوم کے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ تمہارا خیال غلط نکلا کہ اللہ کسی رسول کو مبعوث کرنے والا نہیں ، آسمانوں کے دروازے ہم پر اسی وجہ سے بند کیے گئے ہیں کہ اللہ نے ایک رسول بھیج دیا ہے ۔