سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :8
اصل الفاظ ہیں ان لن یبعث اللہ احدا ۔ اس فقرے کے دو معنی ہو سکتے ہیں ۔ ایک وہ جو ہم نے ترجمہ میں اختیار کیے ہیں ۔ دوسرے یہ کہ اللہ کسی کو مرنے کے بعد دوبارہ نہ اٹھائے گا ۔ چونکہ الفاظ جامع ہیں اس لیے ان کا یہ مطلب لیا جا سکتا ہے کہ انسانوں کی طرح جنوں میں بھی رسالت اور آخرت دونوں کا انکار پایا جاتا تھا ۔ لیکن آگے کے مضمون کی مناسبت سے پہلا مفہوم ہی زیادہ قابل ترجیح ہے ، کیونکہ اس میں یہ ایمان لانے والے جن اپنی قوم کے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ تمہارا خیال غلط نکلا کہ اللہ کسی رسول کو مبعوث کرنے والا نہیں ، آسمانوں کے دروازے ہم پر اسی وجہ سے بند کیے گئے ہیں کہ اللہ نے ایک رسول بھیج دیا ہے ۔