Surah

Information

Surah # 72 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 40 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَّاَنْ لَّوِ اسۡتَقَامُوۡا عَلَى الطَّرِيۡقَةِ لَاَسۡقَيۡنٰهُمۡ مَّآءً غَدَقًا ۙ‏ ﴿16﴾
اور ( اے نبی یہ بھی کہہ دو ) کہ اگر لوگ راہ راست پر سیدھے رہتے تو یقیناً ہم انہیں بہت وافر پانی پلاتے ۔
و ان لو استقاموا على الطريقة لاسقينهم ماء غدقا
And [ Allah revealed] that if they had remained straight on the way, We would have given them abundant provision
Aur ( aey Nabi yeh bhi khay do ) kay log raaah e rast per seedhay rehtay to yaqeenan hum enhein both waffir pani pilatay
اور ( اے پیغمبر ! اہل مکہ سے کہو کہ مجھ پر ) یہ ( وحی بھی آئی ہے ) کہ : اگر یہ لوگ راستے پر آکر سیدھے ہوجائیں تو ہم انہیں وافر مقدار میں پانی سے سیراب کریں ۔
اور فرماؤ کہ مجھے یہ وحی ہوئی ہے کہ اگر وہ ( ف۳۱ ) راہ پر سیدھے رہتے ( ف۳۲ ) تو ضرور ہم انہیں وافر پانی دیتے ( ف۳۳ )
اور15﴿اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کہو ، مجھ پر یہ وحی بھی کی گئی ہے کہ﴾ لوگ اگر راہ راست پر ثابت قدمی سے چلتے تو ہم انہیں خوب سیراب کرتے16 ،
اور یہ ( وحی بھی میرے پاس آئی ہے ) کہ اگر وہ طریقت ( راہِ حق ، طریقِ ذِکرِ اِلٰہی ) پر قائم رہتے تو ہم انہیں بہت سے پانی کے ساتھ سیراب کرتے
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :15 اوپر جنوں کی بات ختم ہو گئی ۔ اب یہاں سے اللہ تعالی کے اپنے ا رشادات شروع ہوتے ہیں ۔ سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :16 یہ وہی بات ہے جو سورہ نوح میں فرمائی گئی ہے کہ اللہ سے معافی مانگو تو وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد ششم ، تفسیر سورہ نوح ، حاشیہ 12 ) ۔ پانی کی کثرت کو نعمتوں کی کثرت کے لیے بطور کنایہ استعمال کیا گیا ہے ، کیونکہ پانی ہی پر آبادی کا انحصار ہے ۔ پانی نہ ہو تو سرے سے کوئی بستی بس ہی نہیں سکتی ، نہ انسان کی بنیادی ضروریات فراہم ہو سکتی ہیں ، اور نہ انسان کی صنعتیں چل سکتی ہیں ۔