سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :15
اوپر جنوں کی بات ختم ہو گئی ۔ اب یہاں سے اللہ تعالی کے اپنے ا رشادات شروع ہوتے ہیں ۔
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :16
یہ وہی بات ہے جو سورہ نوح میں فرمائی گئی ہے کہ اللہ سے معافی مانگو تو وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد ششم ، تفسیر سورہ نوح ، حاشیہ 12 ) ۔ پانی کی کثرت کو نعمتوں کی کثرت کے لیے بطور کنایہ استعمال کیا گیا ہے ، کیونکہ پانی ہی پر آبادی کا انحصار ہے ۔ پانی نہ ہو تو سرے سے کوئی بستی بس ہی نہیں سکتی ، نہ انسان کی بنیادی ضروریات فراہم ہو سکتی ہیں ، اور نہ انسان کی صنعتیں چل سکتی ہیں ۔