Surah

Information

Surah # 75 | Verses: 40 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 31 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اَوۡلٰى لَكَ فَاَوۡلٰىۙ‏ ﴿34﴾
افسوس ہے تجھ پر حسرت ہے تجھ پر ۔
اولى لك فاولى
Woe to you, and woe!
Afsos hay tujhay per hasrat hay tujh per
برباد ہے تیری ، ہاں بربادی ہے تیری ! ۔
تیری خرابی آ لگی اب آ لگی ،
یہ روش تیرے ہی لیے سزاوار ہے اور تجھی کو زیب دیتی ہے ۔
تمہارے لئے ( مرتے وقت ) تباہی ہے ، پھر ( قبر میں ) تباہی ہے
سورة الْقِیٰمَة حاشیہ نمبر :22 مفسرین نے اولی لک کے متعدد معنی بیان کیے ہیں ۔ تف ہے تجھ پر ۔ ہلاکت ہے تیرے لیے ۔ خرابی ، یا تباہی ، یا کمبختی ہے تیرے لیے ۔ لیکن ہمارے نزدیک موقع و محل کے لحاظ سے اس کا مناسب ترین مفہوم وہ ہے جو حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں بیان کیا ہے کہ جب تو اپنے خالق سے کفر کرنے کی جرات کر چکا ہے تو پھر تجھ جیسے آدمی کو یہی چال زیب دیتی ہے جو تو چل رہا ہے یہ اسی طرح کا طنزیہ کلام ہے جیسے قرآن مجید میں ایک اور جگہ فرمایا گیا ہے کہ دوزخ میں عذاب دیتے ہوئے مجرم انسان سے کہا جائے گا کہ ذق انک انت العزیز الکریم لے چکھ اس کا مزا ، بڑا زبردست عزت دار آدمی ہے تو ۔ ( الدخان ۔ 49 ) ۔