Surah

Information

Surah # 78 | Verses: 40 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 80 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَّ سُيِّرَتِ الۡجِبَالُ فَكَانَتۡ سَرَابًا ؕ‏ ﴿20﴾
اور پہاڑ چلائے جائیں گے پس وہ سراب ہو جائیں گے ۔
و سيرت الجبال فكانت سرابا
And the mountains are removed and will be [but] a mirage.
Aur pahar chaly jaein gay pus wo sarab hojaein gay
اور پہاڑوں کو چلایا جائے گا تو وہ ریت کے سراب کی شکل اختیار کرلیں گے ۔
اور پہاڑ چلائے جائیں گے کہ ہوجائیں گے جیسے چمکتا ریتا دور سے پانی کا دھوکا دیتا ،
اور پہاڑ چلائے جائیں گے یہاں تک کہ وہ سراب ہو جائیں گے13 ۔
اور پہاڑ ( غبار بنا کر فضا میں ) اڑا دیئے جائیں گے ، سو وہ سراب ( کی طرح کالعدم ) ہو جائیں گے
سورة النَّبَا حاشیہ نمبر :13 اس مقام پر یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ یہاں بھی قرآن کے دوسرے بہت سے مقامات کی طرح قیامت کے مختلف مراحل کا ذکر ایک ساتھ کیا گیا ہے ۔ پہلی آیت میں اس کیفیت کا ذکر ہے جو آخری نفخ صور کے وقت پیش آئے گی ، اور بعد کی دو آیتوں میں وہ حالت بیان کی گئی ہے جو دوسرے نفخ صور کے موقع پر رونما ہو گی ۔ اس کی وضاحت ہم تفہیم القرآن ، جلد ششم تفسیر سورۃ الحاقہ ، حاشیہ 10 میں کر چکے ہیں ۔ آسمان کھول دیا جائے گا ۔ سے مراد یہ ہے کہ عالم بالا میں کوئی بندش اور رکاوٹ باقی نہ رہے گی اور ہر طرف سے ہر آفت سماوی اس طرح ٹوٹی پڑ رہی ہو گی کہ معلوم ہو گا گویا اس کے آنے کے لیے سارے دروازے کھلے ہیں اور اس کو روکنے کے لیے کوئی دروازہ بھی بند نہیں رہا ہے ۔ پہاڑوں کے چلنے اور سراب بن کر رہ جانے کا مطلب یہ ہے کہ دیکھتے دیکھتے پہاڑ اپنی جگہ سے اکھڑ کر اڑیں گے اور پھر ریزہ ریزہ ہو کر اس طرح پھیل جائیں گے کہ جہاں پہلے کبھی پہاڑ تھے وہاں ریت کے وسیع میدانوں کے سوا اور کچھ نہ ہو گا ۔ اس کیفیت کو سورہ طہٰ میں یوں بیان کیا گیا ہے یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ آخر اس دن پہاڑ کہاں چلے جائیں گے؟ اس سے کہو کہ میرا رب ان کو دھول بنا کر اڑا دے گا اور زمین کو ایسا ہموار چٹیل میدان بنا دے گا کہ اس میں تم کوئی بل اور سلوٹ تک نہ دیکھو گے ۔ آیات 105 تا 107 مع حاشیہ 83 ) ۔