سورة عَبَس حاشیہ نمبر :15
یعنی اس کی یہ مجال بھی نہیں ہے کہ خالق جب اسے موت کے بعد دوبارہ زندہ کر کے اٹھانا چاہے تو یہ اٹھنے سے انکار کر سکے ۔ پہلے جب اسے پیدا کیا گیا تھا تو اس سے پوچھ کر پیدا نہیں کیا گیا تھا ۔ اس سے رائے نہیں لی گئی تھی کہ تو پیدا ہونا چاہتا ہے یا نہیں ۔ یہ انکار بھی کر دیتا تو پیدا ہو کر رہتا ۔ اسی طرح اب دوبارہ پیدائش بھی اس کی مرضی پر موقوف نہیں ہے کہ یہ مر کر اٹھنا چاہے تو اٹھے اور اٹھنے سے انکار کر دے تو نہ اٹھے ۔ خالق کی مرضی کے آگے اس معاملہ میں بھی یہ قطعی بے بس ہے ۔ جب بھی وہ چاہے گا اسے ا ٹھا کھڑا کرے گا اور اس کو اٹھنا ہو گا ، خواہ یہ راضی ہو یا نہ ہو ۔