سورة التَّكْوِیْر حاشیہ نمبر :13
یہ قسم جس بات پر کھائی گئی ہے وہ آگے کی آیات میں بیان کی گئی ہے ۔ مطلب اس قسم کا یہ ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تاریکی میں کوئی خواب نہیں دیکھا بلکہ جب تارے چھپ گئے تھے ، رات رخصت ہو گئی تھی اور صبح روشن نمودار ہو گئی تھی ، اس وقت کھلے آسمان پر انہوں نے خدا کے فرشتے کو دیکھا تھا ۔ اس لیے وہ جو کچھ بیان کر رہے ہیں وہ ان کے آنکھوں دیکھے مشاہدے اور پورے ہوش گوش کے ساتھ دن کی روشنی میں پیش آنے والےتجربے پر مبنی ہے ۔