Surah

Information

Surah # 82 | Verses: 19 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 82 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
عَلِمَتۡ نَفۡسٌ مَّا قَدَّمَتۡ وَاَخَّرَتۡؕ‏ ﴿5﴾
۔ ( اس وقت ) ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے ( یعنی اگلے پچھلے اعمال ) کو معلوم کر لے گا ۔
علمت نفس ما قدمت و اخرت
A soul will [then] know what it has put forth and kept back.
( us waqat ) her shaks apnay agy bhyjy hoy aur pechay chory hoy ( yani agly pechly amal ) ko maloom ker lyga
اس وقت ہر شخص کو پتہ چل جائے گا کہ اس نے کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑا ۔ ( ١ )
( ۵ ) ہر جان ، جان لے گی جو اس نے آگے بھیجا ( ف٤ ) اور جو پیچھے ( ف۵ )
اس وقت ہر شخص کو اس کا اگلا پچھلا سب کیا دھرا معلوم ہو جائے3 گا ۔
تو ہر شخص جان لے گا کہ کیا عمل اس نے آگے بھیجا اور ( کیا ) پیچھے چھوڑ آیا تھا
سورة الْاِنْفِطَار حاشیہ نمبر :3 اصل الفاظ ہیں ما قدمت و اخرت ۔ ان الفاظ کے کئی مفہوم ہو سکتے ہیں اور وہ سب ہی یہاں مراد ہے: ( 1 ) جو اچھا یا برا عمل آدمی نے کر کے آگے بھیج دیا وہ ما قدمت ہے اور جس کے کرنے سے وہ باز رہا وہ ما اخرت ۔ اس لحاظ سے یہ الفاظ تقریباً انگریزی زبان کے الفاظ Commission اور Omission کے ہم معنی ہیں ۔ ( 2 ) جو کچھ پہلے کیا وہ ما قدمت ہے اور جو کچھ بعد میں کیا وہ ما اخرت ، یعنی آدمی کا پورا نامہ اعمال ترتیب وار اور تاریخ وار اس کے سامنے آ جائے گا ۔ ( 3 ) جو اچھے اور برے اعمال آدمی نے اپنی زندگی میں کیے وہ ما قدمت ہیں اور ان اعمال کے جو آثار و نتائج وہ انسانی معاشرے میں اپنے پیچھے چھوڑ گیا وہ ما اخرت ۔