Surah

Information

Surah # 86 | Verses: 17 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 36 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَالسَّمَآءِ ذَاتِ الرَّجۡعِۙ‏ ﴿11﴾
بارش والے آسمان کی قسم!
و السماء ذات الرجع
By the sky which returns [rain]
Barish waly asman ki qasam!
قسم ہے بارش بھرے آسمان کی ۔
( ۱۱ ) آسمان کی قسم! جس سے مینھ اترتا ہے ( ف۱۰ )
قسم ہے بارش برسانے والے آسمان کی6
اس آسمانی کائنات کی قَسم جو پھر اپنی ابتدائی حالت میں پلٹ جانے والی ہے
سورة الطَّارِق حاشیہ نمبر :6 آسمان کے لیے ذات الرجع کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ۔ رجع کے لغوی معنی تو پلٹنے کے ہیں ، مگر مجازاً عربی زبان میں یہ لفظ بارش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ، کیونکہ وہ بس ایک ہی دفعہ برس کر نہیں رہ جاتی بلکہ بار بار اپنے موسم میں اور کبھی خلاف موسم پلٹ پلٹ کر آتی ہے اور وقتاً فوقتاً برستی رہتی ہے ۔ ایک اور وجہ بارش کو رجع کہنے کی یہ بھی ہے کہ زمین کے سمندروں سے پانی بھاپ بن کر اٹھتا ہے اور پھر پلٹ کر زمین پر ہی برستا ہے ۔
صداقت قرآن کا ذکر رجع کے معنی بارش ، بارش والے بادل ، برسنے ، ہر سال بندوں کی روزی لوٹانے جس کے بغیر انسان اور ان کے جانور ہلاک ہو جائیں سورج چاند اور ستاروں کے ادھر ادھر لوٹنے کے مروی ہیں زمین پھٹتی ہے تو دانے گھاس اور چارہ نکلتا ہے یہ قرآن حق ہے عدل کا مظہر ہے یہ کوئی عذر قصہ باتیں نہیں کافر اسے جھٹلاتے ہیں اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں طرح طرح کے مکر و فریب سے لوگوں کو قرآن کے خلاف اکساتے ہیں اے نبی تو انہیں ذرا سی ڈھیل دے پھر عنقریب دیکھ لے گا کہ کیسے کیسے بدترین عذابوں میں پکڑے جاتے ہیں جیسے اور جگہ ہے آیت ( نُمَـتِّعُهُمْ قَلِيْلًا ثُمَّ نَضْطَرُّهُمْ اِلٰى عَذَابٍ غَلِيْظٍ 24؀ ) 31- لقمان:24 ) یعنی ہم انہیں کچھ یونہی سا فائدہ دیں گے پھر نہایت سخت عذاب کی طرف انہیں بےبس کر دیں گے الحمد اللہ سورہ طارق کی تفسیر ختم ہوئی ۔