Surah

Information

Surah # 90 | Verses: 20 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 35 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَاَنۡتَ حِلٌّ ۢ بِهٰذَا الۡبَلَدِۙ‏ ﴿2﴾
اور آپ اس شہر میں مقیم ہیں ۔
و انت حل بهذا البلد
And you, [O Muhammad], are free of restriction in this city -
aur ap is sher mein muqeem hein
جبکہ ( اے پیغمبر ) تم اس شہر میں مقیم ہو ( ١ )
( ۲ ) کہ اے محبوب! تم اس شہر میں تشریف فرما ہو ( ف۳ )
اور حال یہ ہے کہ ﴿اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ﴾ اس شہر میں تم کو حلال کر لیا گیا ہے3 ،
۔ ( اے حبیبِ مکرّم! ) اس لئے کہ آپ اس شہر میں تشریف فرما ہیں٭
سورة الْبَلَد حاشیہ نمبر :3 اصل الفاظ ہیں أَنْتَ حِلٌّ بِهَـٰذَا الْبَلَدِ اسکے تین معنی مفسرین نے بیان کیے ہیں ۔ ایک یہ کہ آپ اس شہر میں مقیم ہیں اور آپ کے مقیم ہونے سے اس کی عظمت میں اور اضافہ ہو گیا ہے ۔ دوسرے یہ کہ اگرچہ یہ شہر حرم ہے مگر ایک وقت آئے گا جب کچھ دیر کے لیے یہاں جنگ کرنا اور دشمنان دین کو قتل کرنا آپ کے لیے حلال ہو جائے گا ۔ تیسرے یہ کہ اس شہر میں جنگل کے جانوروں تک کو مارنا اور درختوں تک کو کاٹنا اہل عرب کے نزدیک حرام ہے اور ہر ایک کو یہاں امن میسر ہے ، لیکن حال یہ ہو گیا ہے کہ اے نبی ، تمہیں یہاں کوئی امن نصیب نہیں تمہیں ستانا اور تمہارے قتل کی تدبیریں کرنا حلال کر لیا گیا ہے ۔ اگرچہ الفاظ میں تینوں معنوں کی گنجائش ہے ، لیکن جب ہم آگے کے مضمون پر غور کرتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ پہلے دو معنی اس سے کوئی مناسبت نہیں رکھتے اور تیسرا مفہوم ہی اس سے میل کھاتا ہے ۔