Surah

Information

Surah # 91 | Verses: 15 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 26 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610-618 AD)
وَالسَّمَآءِ وَمَا بَنٰٮهَا ۙ‏ ﴿5﴾
قسم ہے آسمان کی اور اس کے بنانے کی ۔
و السماء و ما بنىها
And [by] the sky and He who constructed it
Qasam hai aasman ki aur uskay bananey ki
اور قسم ہے آسمان کی ، اور اس کی جس نے اسے بنایا ۔
( ۵ ) اور آسمان اور اس کے بنانے والے کی قسم ،
اور آسمان کی اور اس ذات کی قسم جس نے اسے قائم3 کیا ،
اور آسمان کی قَسم اور اس ( قوت ) کی قَسم جس نے اسے ( اذنِ الٰہی سے ایک وسیع کائنات کی شکل میں ) تعمیر کیا
سورة الشَّمْس حاشیہ نمبر :3 یعنی چھت کی طرح اسے زمین پر اٹھا کھڑا کیا ۔ اس آیت اور اس کے بعد کی دو آیتوں میں ما کا لفظ استعمال ہوا ہے یعنی مَا بَنَاهَا ، اور مَا طَحَاهَا اور مَا سَوَّاهَا اس لفظ ما کو مفسرین کے ایک گروہ نے مصدری معنوں میں لیا ہے اور وہ ان آیتوں کا مطلب یہ بیان کرتے ہیں کہ آسمان اور اس کے قائم کیے جانے کی قسم ، زمین اور اس کے بچھائے جانے کی قسم ، اور نفس اور اس کے ہموار کیے جانے کی قسم ۔ لیکن یہ معنی اس لیے درست نہیں ہیں کہ ان تین فقروں کے بعد یہ فقرہ کہ پھر اس کی بدی اور اس کی پرہیز گاری اس پر الہام کر دی اس سلسلہ کلام کے ساتھ ٹھیک نہیں بیٹھتا ۔ دوسرے مفسرین نے یہاں ما کو من یا الذی کے معنی میں لیا ہے ، اور وہ ان فقروں کا مطلب یہ لیتے ہیں کہ جس نے آسمان کو قائم کیا ، جس نے زمین کو بچھایا اور جس نے نفس کو ہموار کیا ۔ یہی دوسرا مطلب ہمارے نزدیک صحیح ہے ، اور اس پر یہ اعتراض نہیں ہو سکتا کہ ما عربی زبان میں بے جان اشیاء اور بے عقل مخلوقات کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔ خود قرآن میں اس کی بکثرت مثالیں موجود ہیں کہ ما کو من کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے ۔ مثلاً وَلَا أَنتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ ( اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کرتا ہوں ) ۔ فَانكِحُوا مَا طَابَ لَكُم مِّنَ النِّسَاءِ ( پس عورتوں میں سے جو تمہیں پسند آئیں ان سے نکاح کر لو ) ۔ وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ ( اور جن عورتوں سے تمہارے باپوں نے نکاح کیا ہو ان سے نکاح نہ کرو ) ۔