Surah

Information

Surah # 91 | Verses: 15 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 26 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610-618 AD)
فَكَذَّبُوۡهُ فَعَقَرُوۡهَا   ۙفَدَمۡدَمَ عَلَيۡهِمۡ رَبُّهُمۡ بِذَنۡۢبِهِمۡ فَسَوّٰٮهَا  ۙ‏ ﴿14﴾
ان لوگوں نے اپنے پیغمبر کو جھوٹا سمجھ کر اس اونٹنی کی کوچیں کاٹ دیں ، پس ان کے رب نے ان کے گناہوں کے باعث ان پر ہلاکت ڈالی اورپھر ہلاکت کو عام کر دیا اور اس بستی کو برابر کر دیا ۔
فكذبوه فعقروها فدمدم عليهم ربهم بذنبهم فسوىها
But they denied him and hamstrung her. So their Lord brought down upon them destruction for their sin and made it equal [upon all of them].
Un logon nay apnay pyghamber ko jhota samjh ker uss ontni ki kochein kaat dein pus unkay rab nay unkay gunahon kay baees un per halakat dali aur phir halakat ko aam kerdiya aur uss basti ko barabar ker diya
################
( ۱٤ ) تو انہوں نے اسے جھٹلایا پھر ناقہ کی کوچیں کاٹ دیں تو ان پر ان کے رب نے ان کے گناہ کے سبب ( ف۱٤ ) تباہی ڈال کر وہ بستی برابر کردی ( ف۱۵ )
﴿میں مانع نہ ہونا9﴾ ۔ مگر انہوں نے اس کی بات کو جھوٹا قرار دیا اور اونٹنی کو مار ڈالا 10 ۔ آخرکار ان کے گناہ کی پاداش میں ان کے رب نے ان پر ایسی آفت توڑی کہ ایک ساتھ سب کو پیوند خاک کر دیا ،
تو انہوں نے اس ( رسول ) کو جھٹلا دیا ، پھر اس ( اونٹنی ) کی کونچیں کاٹ ڈالیں تو ان کے رب نے ان کے گناہ کی وجہ سے ان پر ہلاکت نازل کر دی ، پھر ( پوری ) بستی کو ( تباہ کر کے عذاب میں سب کو ) برابر کر دیا
سورة الشَّمْس حاشیہ نمبر :9 قرآن مجید میں دوسرے مقامات پر اس کی تفصیل یہ بتائی گئی ہے کہ ثمود کے لوگوں نے حضرت صالح کو چلینج دیا تھا کہ اگر تم سچے ہو تو کوئی نشانی ( معجزہ ) پیش کرو ۔ اس پر حضرت صالح نے ایک اونٹنی کو معجزے کے طور پر ان کے سامنے حاضر کر دیا اور ان سے کہا کہ یہ اللہ کی اونٹنی ہے ، یہ زمین میں جہاں چاہے گی چرتی پھرے گی ، ایک دن سارا پانی اس کے لیے مخصوص ہو گا اور دوسرا دن تم سب کے لیے اور تمہارے جانوروں کے لیے رہے گا ، اگر تم نے اس کو ہاتھ لگایا تو یاد رکھو کہ تم پر سخت عذاب نازل ہو جائے گا ۔ اس پر کچھ مدت تک ڈرتے رہے ۔ پھر انہوں نے اپنے سب سے زیادہ شریر اور سرکش سردار کو پکارا کہ اس اونٹنی کا قصہ تمام کر دے اور وہ اس کام کا ذمہ لے کر اٹھ کھڑا ہوا ( الااعراف ، آیت 73 ۔ الشعراء آیات 154 تا 156 ۔ القمر ، آیت 29 ۔ سورة الشَّمْس حاشیہ نمبر :10 سورہ اعراف میں ہے کہ اونٹنی کو مارنے کے بعد ثمود کے لوگوں نے حضرت صالح سے کہا کہ اب لے آؤ وہ عذاب جس سے تم ہمیں ڈراتے تھے ۔ ( آیت 77 ) اور سورہ ہود میں ہے کہ حضرت صالح نے ان سے کہا تین دن اپنے گھروں میں اور مزے کر لو ، اس کے بعد عذاب آ جائے گا اور یہ ایسی تنبیہ ہے جو جھوٹی ثابت نہ ہو گی ( آیت 65 ) ۔