Surah

Information

Surah # 93 | Verses: 11 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 11 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610-618 AD)
وَلَسَوۡفَ يُعۡطِيۡكَ رَبُّكَ فَتَرۡضٰىؕ‏ ﴿5﴾
تجھے تیرا رب بہت جلد ( انعام ) دے گا اور تو راضی ( و خوش ) ہو جائے گا ۔
و لسوف يعطيك ربك فترضى
And your Lord is going to give you, and you will be satisfied.
Tujhy tere rab baht jald ( inam ) dyga aur to razi ( o khush ) hojaey ga
اور یقین جانو کہ عنقریب تمہارا پروردگار تمہیں اتنا اتنا دے گا کہ تم خوش ہوجاؤ گے ۔
( ۵ ) اور بیشک قریب ہے کہ تمہارا رب تمہیں ( ف۵ ) اتنا دے گا کہ تم راضی ہوجاؤ گے ( ف٦ )
اور عنقریب تمہارا رب تم کو اتنا دے گا کہ تم خوش ہو جاؤ گے5 ۔
اور آپ کا رب عنقریب آپ کو ( اتنا کچھ ) عطا فرمائے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے
سورة الضُّحٰی حاشیہ نمبر :5 یعنی اگرچہ دینے میں کچھ دیر تو لگے گی ۔ لیکن وہ وقت دور نہیں ہے جب تم پر تمہارے رب کی عطا و بخشش کی وہ بارش ہو گی کہ تم خوش ہو جاؤ گے ۔ یہ وعدہ حضور کی زندگی ہی میں اس طرح پورا ہوا کہ سارا ملک عرب جنوب کے سواحل سے لے کر شمال میں سلطنت روم کی شامی اور سلطنت فارس کی عراقی سرحدوں تک ، اور مشرق میں خلیج فارس سے لیکر مغرب میں بحر احمر تک آپ کے زیر نگین ہو گیا ، عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ سر زمین ایک قانون اور ضابطہ کی تابع ہو گئی ، جو طاقت بھی اس سے ٹکرائی وہ پاش پاش ہو کر رہ گئی ، کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلَ اللہِ سے وہ پورا ملک گونج اٹھا جس میں مشرکین اور اہل کتاب اپنے جھوٹے کلمے بلند رکھنے کے لیے آخری دم تک ایڑی چوٹی کا زور لگا چکے تھے ، لوگوں کے سر ہی اطاعت میں نہیں جھک گئے بلکہ ان کے دل بھی مسخر ہو گئے اور عقائد ، اخلاق اور اعمال میں ایک انقلاب عظیم برپا ہو گیا ۔ پوری انسانی تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی کہ ایک جاہلیت میں ڈوبی قوم صرف 23 سال کے اندر اتنی بدل گئی ہو ۔ اس کے بعد حضور کی برپا کی ہوئی تحریک اس طاقت کے ساتھ اٹھی کہ ایشیاء ، افریقہ اور یورپ کے ایک بڑے حصے پر وہ چھا گئی اور دنیا کے گوشے گوشے میں اس کے اثرات پھیل گئے ۔ یہ کچھ تو اللہ تعالی نے اپنے رسول کو دنیا میں دیا ، اور آخرت میں جو کچھ دے گا اس کی عظمت کا تصور بھی کوئی نہیں کر سکتا ۔ ( نیز دیکھو جلد سوم ، طہ حاشیہ 112 ) ۔