Surah

Information

Surah # 96 | Verses: 19 | Ruku: 1 | Sajdah: 1 | Chronological # 1 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610-618 AD)
سَنَدۡعُ الزَّبَانِيَةَ ۙ‏ ﴿18﴾
ہم بھی ( دوزخ کے ) پیادوں کو بلا لیں گے ۔
سندع الزبانية
We will call the angels of Hell.
hum bhi ( dozakh kay ) piyadon ko bula lein gy
ہم دوزخ کے فرشتوں کو بلا لیں گے ۔ ( ٥ )
( ۱۸ ) ابھی ہم سپاہیوں کو بلاتے ہیں ( ف۱۷ )
ہم بھی عذاب کے فرشتوں کو بلا لیں گے ۔ 15
ہم بھی عنقریب ( اپنے ) سپاہیوں ( یعنی دوزخ کے عذاب پر مقرر فرشتوں ) کو بلا لیں گے
سورة العلق حاشیہ نمبر : 15 اصل میں زبانیہ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جو قتادہ کی تشریح کے مطابق کلام عرب میں پولیس کے لیے بولا جاتا ہے ۔ اور زبن کے اصل معنی دھکا دینے کے ہیں ۔ بادشاہوں کے ہاں چوبدار بھی اسی غرض کے لیے ہوتے تھے کہ جس پر بادشاہ ناراض ہو اسے وہ دھکے دے کر نکال دیں ۔ پس اللہ تعالی کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ یہ اپنے حمایتیوں کو بلا لے ، ہم اپنی پولیس ، یعنی ملائکہ عذاب کو بلا لیں گے کہ وہ اس کی اور اس کے حمایتیوں کی خبر لیں ۔