Surah

Information

Surah # 104 | Verses: 9 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 32 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
كَلَّا‌ لَيُنۡۢبَذَنَّ فِى الۡحُطَمَةِ  ۖ‏ ﴿4﴾
ہرگز نہیں یہ تو ضرور توڑ پھوڑ دینے والی آگ میں پھینک دیا جائے گا ۔
كلا لينبذن في الحطمة
No! He will surely be thrown into the Crusher.
Hergiz nahi yeh to zaroor tor phor denay wali aag mein phenk diya jaeyga.
ہرگز نہیں ! اس کو تو ایسی جگہ میں پھینکا جائے گا جو چورا چورا کرنے والی ہے ۔
( ٤ ) ہرگز نہیں ضرور وہ روندنے والی میں پھینکا جائے گا ( ف٤ )
ہرگز نہیں ، وہ شخص تو چکنا چور کر دینے والی 4 جگہ میں پھینک دیا جائے گا ۔ 5
ہرگز نہیں! وہ ضرور حطمہ ( یعنی چورا چورا کر دینے والی آگ ) میں پھینک دیا جائے گا
سورة الھمزۃ حاشیہ نمبر : 4 اصل میں لفظ حطمہ استعمال کیا گیا ہے جو حطم سے ہے ۔ حطم کے معنی توڑنے ، کچل دینے اور ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالنے کے ہیں ۔ جہنم کا یہ نام اس لیے رکھا گیا ہے کہ جو چیز بھی اس میں پھینکی جائے گی سے وہ اپنی گہرائی اور اپنی آگ کی وجہ سے توڑ کر رکھ دے گی ۔ سورة الھمزۃ حاشیہ نمبر : 5 اصل میں لَيُنْۢبَذَنَّ فرمایا گیا ہے ۔ نبذ عربی زبان میں کسی چیز کو بے وقعت اور حقیر سمجھ کر پھینک دینے کے لیے بولا جاتا ہے ۔ اس سے خودبخود یہ اشارہ نکلتا ہے کہ اپنی مال داری کی وجہ سے وہ دنیا میں اپنے آپ کو بڑی چیز سمجھتا ہے ، لیکن قیامت کے روز اسے حقارت کے ساتھ جہنم میں پھینک دیا جائے گا ۔